Ilam-E-Hadees Ki Fazeelat 📚


*علم حدیث کی شرافت اور طالبِ حدیث کی فضیلت*



"مثل ما بعثنی اللہ تعالی بہ من الھدیٰ والعلم کمثل غیث اصاب ارضاً

(مشکوۃ/35)
اس علم و ہدایت کی مثال جس کے ساتھ اللہ تعالی نے مجھے مبعوث فرمایا اس بارش کی ہے جو ہموار زمیں کو پہنچے. 

*مقالتی,فحفظھا,عن ابن مسعود رضی اللہ عنہ نضّر اللہ أمر أسمع ووعاھا,وادَّیٰ ھا,فرُبّ حامل فقہ الی من ھو افقہ منہ

(مشکوۃ 35)

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے اللہ تعالی اس آدمی کو تروتازہ,باغ بہار اور خوش وخرم رکھے جس نے میری بات(حدیث) کو سنا پھر اس کو یاد کیا اور محفوظ کیا اور دوسروں تک پہنچایا بسا اوقات کم سمجھ والا اپنے سے زیادہ فہم وفقہ والے تک پہنچاتا ہے.

*عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللھم ارحم خلفائی قلنا ومن خلفائک یا رسول اللہ قال الذین یروون احادیثی و یعلمونھا الناس

(کنز العمال ج 10 ص 221 وطبرانی)

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہےوہ کہتے ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ میرے خلفاء پر رحم فرما ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے خلفاء(نائب و وارث) کون ہیں؟تو جواب میں فرمایا جو میری احادیث کو روایت کریں اور لوگوں کو سکھائیں 


حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دہن مبارک سے جو تفسیر وتشریح اور احکام نکلے ان بکھرے موتیوں کو جہاں انتہائی احتیاط اور اعلیٰ ترین معیاروشرائط سے پرویا اور جمع کیا گیا ان کا نام کتب حدیث ہے اور اللہ تعالی نے حکم دیا ہے کہ *"ما اتاکم الرسول فخذوہ وما نھاکم عنہ فانتھوا وتقواللہ
(حشر 7)

پیغمبر جو تمھیں حکم دیں لے لو(تعمیل کرو) اور جس سے تم کو روکیں رک جاؤ اور اللّه سے ڈرو


22 comments / Replies

  1. آجائیں سب شروع کرتے ہیں

    ReplyDelete

  2. اس علم و ہدایت کی مثال جس کے ساتھ اللہ تعالی نے مجھے مبعوث فرمایا اس ...... کی ہے جو ہموار زمیں کو پہنچے.

    ReplyDelete
  3. Reply pr clik kryn or is ka jawab dyn

    ReplyDelete
  4. حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا اے اللہ میرے----پر رحم فرما

    ReplyDelete

Powered by Blogger.